کلمہ کی برکت

 🔲 غیر معتبر روایات سلسلہ نمبر 55 🔲

   

 کلمہ کی برکت

▪️ روایت: ’’نبی اکرم ﷺ نے فرمایا: سو سال کا بوڑھا مشرک بھی مرتے وقت کلمہ ’’لاالہ الااللہ‘‘ پڑھ لے تو اللہ اس کے تمام گناہ معاف فرمادیں گے‘‘۔



✍️ روایت کا حکم

تلاش بسیار کے باو جودمذکورہ روایت سنداً تاحال ہمیں کہیں نہیں مل سکی، اور جب تک اس کی کوئی معتبر سند نہ ملے اسے آپ ﷺ کے انتساب سے بیان کرنا موقوف رکھا جائے، کیونکہ آپﷺ کی جانب صرف ایسا کلام وواقعہ ہی منسوب کیا جاسکتا ہے جو معتبر سند سے ثابت ہو، واللہ اعلم۔


🔹نوٹ:  شیخ الحدیث حضرت مولانا محمد زکریا صاحب کاندھلوی ؒ نے ’’فضائل اعمال ‘‘[1] میں ایک حدیث کے فائدے میں اس جملہ کو اس طرح بیان فرمایا ہے:


’’اس پاک کلمہ میں حق تعالیٰ شانہ نےکیا کیا برکات رکھی ہیں،اس کا معمولی سا اندازہ اتنی ہی بات سے ہوجاتا ہے کہ سو(۱۰۰) برس کا بوڑھا جس کی تمام عمر کفر وشرک میں گذری ہو، ایک مرتبہ اس پاک کلمہ کو ایمان کے ساتھ پڑھنے سے مسلمان ہوجاتا ہے، اور عمر بھر کے سارے گناہ زائل ہوجاتے ہیں‘‘۔


ثابت ہوا کہ اسے حضرت شیخ الحدیث ؒ کے انتساب سے بیان کرنا درست ہے،لیکن مرفوعاً ثابت نہ ہونے کی وجہ سے آپﷺ کا ارشاد کہہ کر بیان کرنا درست نہیں ہے۔



تتمہ:

  کلمہ طیبہ کی بے شمار فضیلتیں احادیث میں وارد ہوئی ہیں،ذیل میں ایک حدیث نقل کی جارہی ہے، جسے امام ابو داؤد ؒ نے اپنی ’’سنن ‘‘[2]میں تخریج کیا ہے:


’’حدثنا مالك بن عبد الواحد المِسْمَعی، حدثنا الضحاك بن مخلد، حدثنا عبد الحميد بن جعفر، حدثنی صالح بن أبی عَرِيب، عن كثير بن مُرَّة، عن مُعَاذ بن جبل قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: من كان آخر كلامه لا إله إلا الله دخل الجنة‘‘.


حضرت معاذ بن جبل ؓ سے منقول ہے کہ آپ ﷺ نے فرمایا: جس کا آخری کلام ’’لا إله إلا الله‘‘ہو ا،وہ جنت میں داخل ہوا۔


📚 حوالہ جات

[1]  فضائل أعمال:کتاب الذکر، ص:۵۰۱، کتب خانة فیضی –  لاهور.


[2] سنن أبي داود:۳/ ۳۱۸، رقم:۳۱۱۶، ت: عزت عبید الدعاس و عادل السيد، دار ابن حزم

(غیر معتبر روایات کا فنی جائزہ جلد دوم 392)

〰️〰️〰️〰️〰️〰️〰️〰️〰️〰️〰️〰️

Comments