Posts

Showing posts from April, 2022

حضرت جابر ؓ کے بچوں کا زندہ ہونا

غیر معتبر روایات سلسلہ نمبر 1 حضرت جابر ؓ کے بچوں کا زندہ ہونا سوال: مختلف بیانات میں یہ قصہ سنا ہے کہ غزوہ خندق میں حضرت جابر رضی اللہ عنہ نے حضور علیہ السلام کا اکرام کیا اور جب بکری کو ذبح کیا تو ان کے دو بچے اس منظر کو دیکھ رہے تھے، پھر ایک بچے نے دوسرے کو ذبح کیا اور پھر خود تندور میں گر کر مرگیا اور پھر آپ علیہ السلام کی دعا سے دونوں بچے اور بکری تینوں زندہ کردیئے گئے...کیا یہ واقعہ درست ہے.؟ الجواب باسمه تعالی اس واقعہ کی دو نوعیتیں ہیں: صحیح اور غیر صحیح. واقعے کی صحیح شکل: یہ واقعہ صحاح کی تمام کتابوں میں پوری تفصیل کے ساتھ منقول ہے: حضرت جابر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ خندق میں ایک سخت چٹان نکلی تو صحابہ کرام رضی اللہ عنہم نے آپ علیہ السلام سے عرض کیا کہ یہ چٹان نکلی ہے تو آپ علیہ السلام نے فرمایا کہ میں اتر رہا ہوں، پھر آپ علیہ السلام اٹھے اور آپ کے پیٹ پر پتھر بندھا ہوا تھا اور ہم نے تین دن سے کوئی چیز نہیں چکھی تھی. آپ علیہ السلام نے ہتھوڑا لیا اور اس چٹان کو مارا تو چٹان بلکل ریزہ ریزہ ہوگئی، میں نے آپ علیہ السلام سے گھر جانے کی اجازت چاہی اور اپنی بیوی سے کہا کہ میں نے آپ

موضوع و من گھڑت روایات کی تحقیق پر سلسلہ وار تحریروں کا آغاز

السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ  اس بلاگ کا مقصد صرف موضوع و من گھڑت روایات کی تحقیق عوام کے سامنے لانا ہے۔ تاکہ عوام میں موجود بیشمار غیر معتبر اور من گھڑت روایات کی نشاندہی ہو سکے اور اس کی ترویج سے ممکنہ حد تک بچا جا سکے۔ موضوع روایات کے تعاقب پر بیشمار کتابیں لکھی جا چکی ہیں جن کا تذکرہ میں نے گذشتہ چند تحریروں میں بھی کیا۔ عوام چونکہ کتابوں کہ مطالعہ کا شوق کم ہی رکھتی ہے اس لیے یہ ضرورت محسوس کی گئی کہ وٹس ایپ گروپس میں ہی ان کتابوں کے مواد کو تحریروں کی شکل میں آپ حضرات کے ساتھ شیئر کیا جائے۔ اس مقصد کے پیش نظر میں نے یہ گروپ تشکیل دیا ہے۔ یہاں آپ کو یومیہ کچھ موضوع روایات کی تحقیق پر تحریریں موصول ہونگی۔ یہ تحقیق میری ذاتی نہیں ہوگی۔ اس کام کے لیے ہم اپنے جید علماء کی لکھی ہوئی کتب سے مواد آپ کی خدمت میں پیش کریں گے جن میں سرفہرست۔ حضرت مفتی عبدالباقی صاحب ہیں جنہوں نے اس موضوع پر "تنبیہات" پانچ جلدوں میں لکھی اور دوسرے حضرت مولانا مفتی طارق امیر خان صاحب ہیں انہوں نے بھی پانچ جلدوں میں "غیر معتبر روایات کا فنی جائزہ" نامی کتاب لکھ کر ایسی بیشمار روایات کی