پانچ نمازوں کو چھوڑنے پر پانچ نقصانات

 🌀 غیر معتبر روایات سلسلہ نمبر 23 🌀


پانچ نمازوں کو چھوڑنے پر پانچ نقصانات


🔹روایت:

      نبی اکرم ﷺ نے فرمایا:

 جو شخص فجر کی نماز نہ پڑھے اس کے رزق میں برکت نہ ہوگی، جو شخص ظہر کی نماز ترک کردے اس کے قلب میں نور نہ ہوگا، جو شخص عصر چھوڑ دے گا اس کے اعضاء کی قوت جاتی رہے گی، جو شخص مغرب کی نماز میں غفلت کرے گا اس کے کھانے میں لذت نہ ہوگی، جو شخص عشاء ادا نہیں کرے گا دنیا و آخرت میں اسے ایمان نصیب نہ ہو گا۔


▪️علامہ محمد جعفر قریشی رحمۃ اللہ علیہ نے ’تذكرة الواعظين “ میں مذکورہ روایت بلا سند اس طرح نقل کیا ہے


    "عن أبي هريرة رضی اللہ عنه عن النبي صلی اللہ علیہ وسلم أنه قال: من لم يصل صلوة الفجر لم يكن في رزقه بركة، ومن لم يصل صلوة الظهر لم يكن في قلبه نور، ومن لم يصل صلوة العصر لم يكن في أعضائه قوة، ومن لم يصل صلوة المغرب لم يكن في طعامه لذة، ومن لم يصل صلوة العشاء لم يكن مؤمنا في الدنيا والاخرة“


     ترجمہ: حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ  سے مروی ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جو شخص فجر کی نماز نہ پڑھے اس کے رزق میں برکت نہ ہوگی، جو شخص ظہر کی نماز ترک کر دے اس کے قلب میں نور نہ ہوگا، جو شخص عصر چھوڑ دے گا اس کے اعضاء کی قوت جاتی رہے گی، جو شخص مغرب کی نماز نہ پڑھے اس کے کھانے میں لذت نہ ہوگی، جو شخص عشاء ادا نہیں کرے گا دنیا و آخرت میں اسے ایمان نصیب نہ ہو گا۔


         🔻🔻روایت کا حکم🔻🔻


        تلاش بسیار کے باوجود یہ روایت اس خاص طرز و اسلوب کے ساتھ سنداً تاحال ہمیں کہیں نہیں مل سکی، اور جب تک اس کی کوئی معتبر سند نہ ملے اسے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے انتساب سے بیان کرنا موقوف رکھا جائے، کیونکہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی جانب صرف ایسا کلام و واقعہ ہی منسوب کیا جاسکتا ہے جو معتبر سند سے ثابت ہو ، واللہ اعلم۔



🔘غیر معتبر روایات کا فنی جائزہ جلد دوم 384🔘 

Comments