یعفور نامی گدھے کے متعلق روایت

 💠 غیر معتبر روایات سلسلہ نمبر 31 💠


یعفور نامی گدھے کے متعلق روایت

🔹روایت: لما فتح اللہ علی نبیہ خیبر اصابہ من سھمہ اربعۃ ازواج نعال و اربعۃ ازواج خفاف و عشرۃ اواق ذھب و فضۃ و حمار اسود فقال للحمار ما اسمک قال یزید بن شھاب اخرج اللہ من ظھر جدی ستین حمارا کلھم لم یرکبہ الا نبی ولم یبق من نسل جدی غیری ولا من الانبیاء غیرک وقد کنت قبلک لرجل من الیھود و کنت اعثر بہ عمدا وکان یجیع بطنی و یضرب ظھری فقال قد سمیتک یعفور قال اتشتھی الاتان قال لا وکان یبعث بہ الی باب الرجل فیأتی الباب فیقرعہ برأسہ فاذا خرج الیہ صاحب الدار اومأ الیہ ان اجب رسول اللہ ﷺ فلما قبض النبی ﷺ جاء الی بئر کانت لابی الھیثم بن التیھان فتردی فیھا جزعا۔


▪️ترجمہ:   جب اللہ تعالی نے اپنے نبی کو خیبر کی فتح نصیب فرمائی تو حضورﷺ کے حصے میں چپل کے چار جوڑے، موزوں کے چار جوڑے اور دس اوقیہ سونا چاندی اور ایک کالا گدھا آیا ، حضورﷺ نے گدھے سے پوچھا کہ تیرا نام کیا ہے ؟ گدھے نے جواب دیا کہ یزید بن شہاب ، اللہ تعالی نے میرے دادا کی پشت سے ساٹھ گدھے پیدا کیے ان سب پر صرف انبیاء نے سواری کی ہے ، اب ان کی نسل میں سے میرے سوا کوئی باقی نہیں ہے ، اور نہ انبیاء میں سے آپ کے سوا کوئی باقی ہے ، اور میں آپ سے پہلے ایک یہودی کے پاس تھا ، اور میں جان بوجھ کر اس کو گرا دیتا تھا ، اور وہ مجھے بھوکا رکھتا اور مارتا ، آپﷺ نے فرمایا کہ میں نے تیرا نام یعفور رکھا ، پھر آپﷺ نے پوچھا کہ کیا گدھی کی خواہش ہے ؟ اس نے کہا نہیں ، حضورﷺ اس کو کسی آدمی کے دروازے پر (بلانے کے واسطے) بھیجا کرتے وہ دروازے کے پاس آکر سر سے دروازہ کھٹکھٹاتا، جب گھر کا مالک باہر آتا تو اشارہ کرتا کہ رسول اللہﷺ کے پاس چلئے، جب رسول اللہﷺ کا انتقال ہوگیا تو بیقراری میں ابو الہیثم بن التیہان کے کنویں میں گر پڑا۔


◾تحقیق: 

ابن جوزی ؒنے اس کو موضوع کہا ہے، اور علامہ سیوطی ؒاور ابن عراقؒ نے ان سے اتفاق کیا ہے ، اور ابن حبان ؒنے کہا ہے کہ اس کی کوئی اصل نہیں ہے ، اور حافظ ذہبی ؒ حافظ ابن حجر عسقلانیؒ نے ان سے اتفاق کیا ہے، ابن جوزی نے لکھاہے کہ: یہ حدیث موضوع ہے ، اللہ تعالی کی لعنت ہو اس حدیث کے گھڑنے والے پر ، اس کا مقصد اسلام میں عیب پیدا کرنے اور اس سے مذاق اڑانے کے سوا اور کیا ہوسکتا ہے انتھی۔


اللآلی المصنوعۃ ۱؍۲۷۶؍؍

 تنزیہ الشریعۃ ۱؍۳۲۶؍؍

 السلسلۃ ج۱۱ رقم الحدیث ۵۴۰۵


کتاب: موضوع احادیث سے بچئے  

★★★★★★★★★★★★★★★★★★

Comments