ہر نبی کو چالیس برس میں نبوت ملنا
🔍 غیر معتبر روایات سلسلہ نمبر 34 🔎
ہر نبی کو چالیس برس میں نبوت ملنا
●️ روایت:
"ما من نبي نبّئ إلا بعد الأربعين"
ترجمہ: ہر نبی کو چالیس برس کے بعد ہی نبوت ملی ہے۔
◾اس حدیث کا معنی و مفہوم بھی لوگوں میں مشہور و معروف ہے کہ ہرنبی کو چالیس برس کے بعد نبوت عطاکی گئی ہے حالانکہ محدثین نے اس کو موضوع اور نفس الامر کے خلاف قرار دیا ہے،
▪️ چنانچہ علامہ سیوطی ؒ نے اس حدیث کو موضوع قرار دیا ہے۔
(الدرر المنتثرہ ، رقم ٣٦٠)
▪️ حافظ سخاوی ؒ اس حدیث کے متعلق ابن الجوزی ؒ کے حوالے سے لکھتے ہیں:۔
إنه موضوع، لأن عيسى عليه السلام نُبّئَ ورفع إلى السماء وهو ابن ثلاثة وثلاثين سنة ، فإشتراط الأربعين في حق الأنبياء ليس بشيء
(المقاصد الحسنه رقم ۹۸۵)
ترجمہ: یہ روایت من گھڑت ہے، کیونکہ سیدنا عیسی علیہ السلام کو تینتیس برس کی عمر میں آسمان پر اٹھا لیا گیا تھا۔ جب کہ اس واقعے سے پہلے ان کو نبوت مل چکی تھی ۔ لہذا انبیاء کرام کی نبوت کے لیے چالیس برس کو شرط قرار دینادرست نہیں۔
▪️ اسی طرح ملاعلی قاری ؒ نے بھی اس حدیث کو موضوع قرار دیا ہے اور اس کی وجہ یہ ذکر کی ہے کہ یہ حدیث قران کریم کی ان آیات کے خلاف ہے، جن سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ سیدنا یحیی علیہ السلام کو بچپن ہی میں نبوت مل گئی تھی۔
( الموضوعات الكبري رقم : ٨٠٨)
(کتاب: چند معروف لیکن غیر مستند احادیث)
〰️〰️〰️〰️〰️〰️〰️〰️〰️〰️〰️〰️〰️
Comments
Post a Comment