نماز مؤمن کی معراج ہے

 💢 غیر معتبر روایات سلسلہ نمبر 28 💢

  

نماز مؤمن کی معراج ہے


▪️ روایت:

 ’’آپﷺ نے فرمایا: ’’نماز مؤمن کی معراج ہے‘‘۔

مذکورہ روایت کو ملاعلی قاری ؒ نے ’’مرقاة المفاتیح‘‘[1] میں بلاسند اس طرح سے ذکر کیا ہے: ’’ولهذا ورد: الصلاة معراج المؤمن‘‘. اسی وجہ سے آیا ہے کہ نماز مؤمن کی معراج ہے‘‘۔


🔘 روایت کا حکم

تلاش بسیار کے باوجودیہ روایت سنداً تاحال ہمیں کہیں نہیں مل سکی، اورجب تک اس کی کوئی معتبر سند نہ ملے اسے آپ ﷺ کے انتساب سے بیان کرنا موقوف رکھا جائے،کیونکہ آپﷺ کی جانب صرف ایساکلام وواقعہ ہی منسوب کیا جاسکتا ہے جومعتبر سند سے ثابت ہو،واللہ اعلم۔


▪️ واضح رہے کہ یہ مضمون روایات حدیث سے ثابت ہے کہ نمازی باری تعالیٰ سے سرگوشی کرتا ہے،چنانچہ علامہ نورالدین ہیثمی ؒ ’’مجمع الزوائد‘‘[2] میں لکھتے ہیں:


’’عن البَيَاضِي أن رسول الله صلى الله عليه و سلم خرج على الناس وهم يصلون، وقد علت أصواتهم بالقراءة، فقال: ’’إن المصلي يناجي ربه ـ عز و جل ـ فلينظر بما يناجيه، ولا يجهر بعضكم على بعض بالقرآن‘‘ .


ترجمہ:  بیاضی ؓ سے منقول ہے کہ حضور اقدسﷺ ایک دفعہ لوگوں کے پاس آئے،لوگ نماز پڑھ رہے تھےاور ان کی قرأت کی آواز بلند ہورہی تھی،آپ ﷺ نےفرمایا:بےشک نماز پڑھنےوالااپنے رب سے مناجات کرتا ہے،پس اس کوچاہیےکہ اپنی مناجات پر غور کرے،اور تم میں سے بعضوں کی بعضوں پر تلاوت کی آواز بلند نہیں ہونی چاہیے۔


حافظ نورالدین ہیثمی ؒ مذکورہ روایت ذکرکرنےکےبعدلکھتےہیں: ’’رواه أحمد، ورجاله رجال الصحيح‘‘. اسے امام احمد ؒ نے روایت کیا ہے اوراس کے رجال،صحیح کے رجال ہیں۔


حوالہ جات

[1]  مرقاة المفاتيح:کتاب الإیمان،۱/ ۱۱۳، ت:جمال عیتانی، دار الكتب العلمية – بيروت، ط:۱۴۲۲ هـ .


[2]  مجمع الزوائد:۲/ ۵۴۳، رقم:۳۵۹۷، ت: عبدالله محمد درويش، دار الفكر– بيروت، ط: ۱۴۱۲ هـ .


(غیر معتبر روایات کا فنی جائزہ جلد دوم 370)

Comments