اللہ تعالیٰ کا اپنے بندوں سے ستر ماؤں سے زیادہ محبت کرنا

 🌀 غیر معتبر روایات سلسلہ نمبر 19 🌀


اللہ تعالیٰ کا اپنے بندوں سے ستر ماؤں سے زیادہ محبت کرنا

🔻    اللہ تعالی کی شفقت و رحمت بیان کرتے ہوئے  یہ بات عموماً بطور حدیث بیان کی جاتی ہے کہ اللہ تعالی اپنے بندوں سے ستر ماؤں سے زیادہ محبت کرتے ہیں۔


 اگرچہ اپنے معنی اور مفہوم کے اعتبار سے یہ درست ہے تاہم یہ بات کسی حدیث سے ثابت نہیں۔ اللہ تعالی کی رحمت اور اپنے بندوں سے محبت ہر چیز سے زیادہ ہے۔ چنانچہ ارشاد باری تعالی ہے:


▫️  وَرَحَمتِي وَسِعَتْ كل شئ 


▪️اسی طرح مسلم میں حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ کی ایک روایت ہے جس

میں آپ علیہ السلام کا ارشاد ہے:


️بلا شبہ الله تعالی کی رحمت کے 100 حصے ہیں جن میں سے اللہ تعالی نے صرف ایک حصہ جن وانس اور جانور حشرات کے مابین اتارا ہے۔ جس کی وجہ سے ہی مخلوقات آپس میں نرمی اور مہربانی کا معاملہ کرتی ہیں اور اسی ایک حصہ رحمت کی وجہ سے وحشی جانور بھی اپنے بچے سے محبت کرتے ہیں اور رحمت کے باقی ننانوے حصے اللہ تعالی نے آخرت کے لئے محفوظ کر رکھے ہیں جس کی وجہ سے اللہ تعالیٰ قیامت کے دن اپنے بندوں پر رحم فرمائیں گے۔ (مسلم 6974)



 ▪️     خلاصہ یہ کہ الله تعالی کی رحمت اور اپنے بندوں سے محبت کی کوئی انتہاء نہیں ہیں اور الله تعالی کی اپنے بندوں سے محبت اور ماؤں کا اپنی اولاد سے محبت میں کوئی تناسب نہیں لہذا اس بات کو بطور حدیث بیان کرنا درست نہیں۔


(کتاب: چند معروف لیکن غیر مستند احادیث)

Comments