اللہ اپنے بندوں سے ستر ماؤں سے زیادہ محبت کرنے والے ہیں

 🔲 غیر معتبر روایات سلسلہ نمبر 51 🔲

 

اللہ اپنے بندوں سے ستر ماؤں سے زیادہ محبت کرنے والے ہیں

▪️روایت:

 ’’آپ ﷺ نے فرمایا:’’اللہ تعالی اپنے بندوں سے ستر ماؤں سے زیادہ محبت کرنے والے ہیں‘‘۔


▪️روایت کا حکم

تلاش بسیار کے باوجو دمذکورہ روایت سنداً انہی الفاظ کے ساتھ تاحال ہمیں کہیں نہیں مل سکی، اورجب تک اس کی کوئی معتبر سند نہ ملے اسے ان الفاظ کےساتھ آپ ﷺ کے انتساب سے بیان کرنا موقوف رکھا جائے، کیونکہ آپ ﷺ کی جانب صرف ایسا کلام وواقعہ ہی منسوب کیا جاسکتا ہے جو معتبر سند سے ثابت ہو، واللہ اعلم۔


اللہ تعالیٰ کےاپنے بندوں پر رحم سے متعلق روایات امام مسلم ؒ نےاپنی ’’صحیح‘‘ میں ذکرکی ہیں، ذیل میں انہیں ذکر کیا جارہا ہے:


▪️روایت 1

’’حدثنا محمد بن عبد الله بن نُمَيْر، حدثنا أبي، حدثنا عبد الملك، عن عطاء، عن أبي هريرة، عن النبي صلى الله عليه وسلم قال: إن لله مائة رحمة، أنزل منها رحمة واحدة بين الجن والإنس والبهائم والهَوَام، فبها يتعاطفون وبها يتراحمون، وبها تعطف الوحش على ولدها، وأخر الله تسعا وتسعين رحمة يرحم بها عباده يوم القيامة‘‘[1].


ترجمہ:  حضرت ابوہریرہ ؓ سے مروی ہےکہ آپ ﷺ نے فرمایا: بے شک اللہ کی سو (۱۰۰) رحمتیں ہیں،اس میں سے ایک رحمت اللہ نے جن وانس، چوپائے اور حشرات الارض کے درمیان اتاری ہے، اس کے ذریعے سے وہ آپس میں ایک دوسرے سے نرمی اور رحم کا معاملہ کرتے ہیں، اور اسی سے وحشی جانور اپنے بچوں پر نرمی کرتے ہیں، اور اللہ تعالی نے ننانوے (۹۹)رحمت کے حصے روکے رکھے ہیں، اس کے ذریعے اللہ تعالیٰ قیامت کے دن اپنے بندوں پر رحم کرے گا۔


▪️روایت 2

’’حدثني الحسن بن علي الحُلْوَاني ومحمد بن سَهْل التميمي (واللفظ لحسن)، حدثنا بن أبي مريم، حدثنا أبو غسان، حدثني زيد بن أسلم، عن أبيه، عن عمر بن الخطاب أنه قال: قدم على رسول الله صلى الله عليه وسلم بسَبْيٍ، فإذا امرأة من السَبْيِ تبتغی، إذا وجدت صبيا في السَبْيِ، أخذته، فألصقته ببطنها وأرضعته، فقال لنا رسول الله صلى الله عليه وسلم:’’أترون هذه المرأة طارحة ولدها في النار؟ قلنا: لا والله وهي تقدر على أن لا تَطْرَحَه، فقال رسول الله صلى الله عليه وسلم: لله أرحم بعباده من هذه بولدها‘‘[2].

ترجمہ:  حضرت عمر فاروق ؓ سے مروی ہے کہ آپ ﷺ کے پاس کچھ قیدی لائے گئے، قیدیوں میں سے ایک عورت کسی کو تلاش کررہی تھی، اچانک اسے قیدیوں میں ایک بچہ مل گیا،اس نے اسے چمٹالیا اور دودھ پلانے لگی،آنحضرت ﷺ نےہم سے پوچھا:کیاتمہارے خیال میں یہ عورت اپنے بچے کو آگ میں پھینک دے گی؟ہم نے عرض کیا: خدا کی قسم !جہاں تک ہوسکا یہ نہیں پھینکے گی،آپﷺ نے فرمایا: ’’جس طرح یہ عورت اپنے بچے پر مہربان ہے، اللہ تعالی اس سےزیادہ اپنے بندوں پر مہربان ہے‘‘۔


📚حوالہ جات

[1] الصحيح لمسلم:ص:۱۱۰۱، رقم:۲۷۵۲، ت:محمد فؤادعبدالباقی،بیت الأفکارالدولیة – الرياض، ط:۱۴۱۹ هـ .


[2]  الصحيح لمسلم: ص:۱ ۱۰۲،رقم:۲۷۵۴، ت:محمد فؤادعبدالباقی، بیت الأفکارالدولیة – الرياض، ط:۱۴۱۹ هـ .


(غیر معتبر روایات کا فنی جائزہ جلد دوم 382)

〰️〰️〰️〰️〰️〰️〰️〰️〰️〰️〰️〰️

Comments