مذاق شیطان کی طرف سے ایک ڈھیل ہے

 🔲 غیر معتبر روایات سلسلہ نمبر 58 🔲

     

مذاق شیطان کی طرف سے ایک ڈھیل ہے

✍️روایت:

’’المزاح استدراج من الشيطان‘‘ .’’مذاق کرنا،شیطان کی طرف سے ایک ڈھیل ہے(یعنی مذاق کے راستے سے شیطان انسان کو شکار کرلیتا ہے)‘‘۔


▪️مذکورہ روایت کو علامہ ابن ابی الدنیا ؒ (۲۰۸ ھ- ۲۸۱ ھ)نے ’’الصمت وآداب اللسان‘‘[1] میں حسن بن حیی(۱۰۰ھ - ۱۶۹ھ) کے مقولے کے طور پر ذکرکیا ہے،آپ لکھتے ہیں:


’’بلغني عن الحسن بن حيي رحمه الله قال: المزاح استدراج من الشيطان واختداع من الهوى‘‘.

مجھےحسن بن حیی ؒکی یہ بات پہنچی ہے:’’مذاق شیطان کی طرف سے ڈھیل ہے(جس سے وہ رفتہ رفتہ اپنی طرف کھینچ لیتا ہے) او ر نفس کا دھوکہ ہے‘‘۔


✍️ روایت کا حکم

حافظ ابن ابی الدنیا ؒ کے قول کے مطابق مذکورہ جملہ حسن بن حیی ؒ (۱۰۰ ھ - ۱۶۹ ھ) کاایک قول ہے، چنانچہ مذکورہ مقولہ کو حسن بن حیی ؒ کی طرف منسوب کر کے بیان کرنا درست ہے،البتہ مرفوعاً یہ کلام نہیں مل سکا،اس لئے اسے نبی اکرمﷺ کی جانب انتساب کرکے بیان کرنا درست نہیں ہے، کیونکہ آپﷺ کی جانب صرف ایسا کلام وواقعہ ہی منسوب کیا جاسکتا ہے جومعتبر سند سے ثابت ہو۔


حوالہ جات

[1] الصمت وآداب اللسان:ص:۲۱۲، ت: أبو إسحاق الحويني، دار الكتاب العربي – بيروت، ط:۱۴۱۰ هـ.


(غیر معتبر روایات کا فنی جائزہ جلد دوم 396)

Comments