بیل کے سینگ ہلنے سے زمین میں زلزلہ آجاتا ہے

 🔲 غیر معتبر روایات سلسلہ نمبر 68 🔲

           

بیل کے سینگ ہلنے سے زمین میں زلزلہ آجاتا ہے


’’زمین ایک چٹان پر رکھی ہوئی ہے اور وہ چٹان بیل کےسینگ پر ہے، جب بیل اپنے سینگ کو حرکت دیتا ہے تو زمین ہلتی ہے اس سے زلزلہ آجاتا ہے‘‘۔


▪️مذکورہ روایت ہمیں سنداً کہیں نہیں مل سکی،البتہ علامہ ابن قیم جوزیہ ؒ نے ’’المنار المنيف في الصحيح و الضعيف‘‘[1]میں بلا سند اس طرح ذکر کیا ہے:


’’ومن هذا حديث: إن الأرض على صخرة، والصخرة على قرن ثور، فإذاحرك الثور قرنه تحركت الصخرة، فتحركت الأرض، وهي الزلزلة‘‘.


ان [من گھڑت روایات ] میں سے ایک یہ روایت ہےکہ زمین ایک چٹان پر رکھی ہے اور وہ چٹان ایک بیل کے سینگ پر ہے،جب بیل اپنے سینگ کوحرکت دیتا ہے تو چٹان حرکت کرتی ہے،(اس کی وجہ سے) زمین حرکت کرتی ہےاور یہی زلزلہ ہے۔



▪️روایت پر ائمہ کا کلام

علامہ ابن قیم ؒ مذکورہ روایت لکھنے کے بعد فرماتے ہیں: ’’والعجب من مسود كتبه بهذه الهَذَيَانَات‘‘. تعجب ہے اس شخص پر جس نے اپنی کتابوں میں یہ فضولیا ت لکھیں ہیں۔


علامہ قاوقجی ؒ فرماتے ہیں: ’’موضوع، لكن أخرج نحوه ابن أبي الدنيا وأبو الشيخ من قول ابن عباس‘‘.[2] یہ من گھڑت ہے،البتہ اس جیسی روایت کو ابن ابی الدنیا ؒ اور ابو الشیخ ؒ نے ابن عباس رضی اللہ عنہماکے قول کے طور پر نقل کیا ہے‘‘۔


✍️ روایت کا حکم

مذکورہ روایت کو علامہ ابن قیم ؒ اور علامہ قاوقجی ؒ نےمن گھڑت کہا ہے،چنانچہ اسے آپ ﷺ کی طرف انتساب سےبیان کرنا درست نہیں ہے۔


حوالہ جات

[1]  المنار المنيف:ص:۷۸، ت: عبد الفتاح أبو غدة، مكتب المطبوعات الإسلامية- حلب، ط:۱۴۰۳ هـ. .


[2]  اللؤلؤ المرصوع:ص:۵۲ ، ت: فواز أحمد زمرلي، دار البشائر الإسلامية-  بیروت، ط:۱۴۱۵ هـ. .


*(غیر معتبر روایات کا فنی جائزہ جلد دوم 407)

Comments